Tazmeen E Kalam E Raza : Chamak Tujh Se Paate Hain
تمہیں فرش سے عرش پر جانے والے تمہیں نعمتِ رب سے دلوانے والے تیرے آگے سب ہاتھ پھیلانے والے *چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے* *مرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے* ہیں بے مثل تیرا کرم جانے عزّت غلاموں پہ ہر دم ہیں تیری عنایت وہ گلشن ہوں صحرا ہوں دریا کے پربت *برستا نہیں دیکھ کر ابرِ رحمت* *بدوں پر بھی برسا دے برسانے والے* سواری سے اپنی تو جس دم اتر نہ مدینے کے ظاہر ذرا تو سنبھلنا وہاں تھا میرے مصطفٰی کا گزارنا *حرم کی زمیں اور قدم رکھ کے چلنا* *ارے سر کا موقع ہے او جانے والے* ہے مکے کے جلوے مانا کے اچھے مگر میں مدینے کی عظمت کے صدقے اسے تو ہے نسبت میرے مصطفٰی سے *مدینے کے خطّے خدا تجھ کو رکھے* *غریبوں، فقیروں کے ٹھہرانے والے* یہ منکر منافق ہے گندا ہے والله غلاظت کا پلکے بلندہ ہے والله جو مردہ کہے تم کو وہ مردہ ہے والله *تو زندہ ہے والله تو زندہ ہے والله* *مرے چشمِ عالَم سے چھپ جانے والے* غلامِ نبی خلد میں جا بسے گا جہنم میں آقا کا منکر جلے گا جو سُنّی ہے وہ تو ہمیشہ کہے گا *رہےگا یوں ہی اُن کا چرچا رہے گا* *پڑے خاک ہو جائیں جل جانے والے* صدا گیت اُن کی محبت کے گانا جیگر نجدیوں