Ek Nazar Aasman Pe Daal : Marhaba

 *از قلم ⁦✍️⁩ بلبلے باغِ مدینہ حفظ حدائقِ بخشش الحاج محمد اویس رضا قادری دامت برکاتہم العالیہ*



ایک نظر آسمان پہ ڈال، مرحبا

چمکا ماہ نور کا ہلال، مرحبا

یا رسول اللہ مرحبا مرحبا

یا حبیب اللہ مرحبا مرحبا


بے کسوں سے ہے جنہیں پیار وہی آئے ہیں

جو دو عالم کے ہیں غمخوار وہی آئے ہیں


یا رسول اللہ مرحبا مرحبا

یا حبیب اللہ مرحبا مرحبا


جھنڈے لگاؤ گلیاں سجاؤ

کرلو چراغاں گھر جگمگاو

راضی ہوگا رب ذوالجلال، مرحبا


محفل سجائیں نعتیں سنائیں

آقا کی آمد کی دھومیں مچائیں

روز و شب یہی ہو اپنا حال، مرحبا


لاریب نبیوں کے سالار آئے

آئے دو عالم کے غم خوار آئے

شاہکار رب ذوالجلال، مرحبا 


عاشق کی دل جگمگانے لگے ہیں

دیکھو ذرا مسکرانے لگے ہیں

دیدنی ہیں انکے خد و خال، مرحبا


صدقہ ولادت کا جلوہ دکھا دو

دل کی لگی اب تو آقا بجھا دو

دکھلا دو اپنا اب جمال، مرحبا


جود و سخاوت ہے عادت تمہاری

پھیلائے دامن کھرے ہیں بھکاری

کر دو کرم آمنہ کے لال، مرحبا


جام شہادت پیا ہے جنہوں نے

اہل سنن کو جِلا دی انہوں نے

یاد آئینگے وہ ہر سال، مرحبا


شادی کے نغمے سناتے رہیں گے

جشن ولادت مناتے رہیں گے

وار دیں گے تم پہ جان و مال، مرحبا


پڑھنے لگا جب عبید ان کی نعتیں

ہونے لگیں چار سو اس کی باتیں

فیضِ رضا کا ہے سب کمال، مرحبا


یا رسول اللہ مرحبا مرحبا

یا حبیب اللہ مرحبا مرحبا




[ Link : https://faizanehuzoortajushshariyah.blogspot.com/2020/10/ek-nazar-aasman-pe-daal-marhaba.html ]

Comments

Popular posts from this blog

Ziya e Mustafa Ban Kar Ziya Ul Mustafa Aaye

Mat Pucho Bareilly Meñ Humne