Jalwe Unke Zarra e Peyzar Ke.
*جلوے ان کے ذرۂ پیزار کے* شاہ و سلطان و غنی و تاجور سنسار کے سامنے کچھ بھی نہیں ان کے سگِ دربار کے تذکرے چھیڑے تو کوئی یار کے اور مار کے سامنے آجائیں گے سارے مناظر غار کے گن نہیں سکتے اگر چاہیں بھی ہم تازندگی اس قدر احسان ہیں ہم پر شہِ ابرار کے جتنے بھی خلقت میں آئے ماہِ رو، مہرِ بتاں سب کے سب شیدائی ہیں اللہ کے شاہکار کے منھ چھپا لیں شرم سےاختر، مہ و مہرِ سما دیکھ لیں جلوے جو ان کے ذرۂ پیزار کے رو برو آجائے گر قطرہ عطاے شاہ کا ہوش باقی رہ نہ پائیں قلزمِ زخار کے حضرتِ بوبکر و فاروق و غنی و مرتضی کل صحابہ سے جدا ہیں مرتبے ان چار کے ایک پل میں لامکاں جاکر زمیں پر آگئے یہ ہیں جلوے سیدِ کونین کی رفتار کے ختم کر اس نعت میں اپنا سخن اب یوں "امین" خلق میں محکوم ہیں سب احمدِ مختار کے *از امین صدیقی رضوی مراداباد یوپی* ( Contact :- 7505031575 ) [ Link : https://faizanehuzoortajushshariyah.blogspot.com/2020/10/jalwe-unke-zarra-e-peyzar-ke.html ]