New Manqabat E Tajushariyah
منقبت حضور تاج الشریعہ نئے اشعار سراپا علم و فن کا اک جہاں تاج الشریعہ ہیں مکمل عشق کی اک داستاں تاج الشریعہ ہیں مشام عہد جس گل نے کیے ہیں غیرت گلشن خدا شاہد وہ رشکِ گلستاں تاج الشریعہ ہیں حدیث و فقہ و تفسیر عقائد ، فلسفہ، حکمت سبھی آفاق فن پر ضوفشاں تاج الشریعہ ہیں کوئی اسلام پر انگلی اٹھائے ہو نہیں سکتا شریعت کے ہمیشہ نگہباں تاج الشریعہ ہیں وجود علم و دانش، آگہی کی روح کہتی ہے لسانِ فن تفقہ کی زباں تاج الشریعہ ہیں رہِ حق سے ہمیں بہکاے کوئی ہو نہیں سکتا کہ حامی اب بھی زیر آستاں تاج الشریعہ ہیں ہمیں فسق و ضلالت کی تپش کیا کرسکے مضطر ہمارے سر پہ بن کر سائباں تاج الشریعہ ہیں مٹائیں گے بھلا کیسے عدوِ دین یاد انکی ہمارے خانۂ دل میں نہاں تاج الشریعہ ہیں ہوا ہے چھلنی چھلنی بدعقیدوں کا جگر جس سے وہ رضوی قادری تیر و کماں تاج الشریعہ ہیں سنا ہے ہم نے اہل علم سے اہل بصیرت سے علوم وفن کا اک شیریں کنواں تاج الشریعہ ہیں جو انکی گفتگو سن لے وہ انکا ہوکے رہ جائے عجب شیریں زباں شیریں بیاں تاج الشریعہ ہیں