Jab Tak Jiyun MAin Aaqa : Koie Gam Na Paas Na Aaye
*از قلم ✍️ بلبلے باغِ مدینہ حفظ حدائقِ بخشش الحاج محمد اویس رضا قادری دامت برکاتہم العالیہ*
جب تک جیوں میں آقاﷺ کوئی غم نہ پاس آۓ
جو مروں تو ہو لحد پر تیریﷺ رحمتوں کے ساۓ
میری زندگی کا مقصد ہوئے کاش عشقِ احمد ﷺ
مجھے موت بھی جو آۓ اسی جستجو میں آۓ
ہے خزاں نے ڈالے ڈیرے مرجھا گۓ ہیں سب گُل
میرے اُجـــرے باغ میں پھر آقـــاﷺ بہار آۓ
جسے مارا ہو غموں نے جسے گھیرا ہو دکھوں نے
میرا مشورہ ہے اس کو وہ مدینہ ہو کے آۓ
کوئی غار ثور میں یوں بازبانِ حال بولے
نہ ہٹاؤں گا انگوٹھا میری جان اگرچہ جاۓ
مولا علی کی طاعت کہ وہ شان ﷲ ﷲ
جس کے لیے وہ ڈوبا سورج بھی لوٹ آۓ
درِ یار پر پڑا ہوں اس امید پر گرا ہوں
جو گرا ہوا ہو خود ہی اسے کون اب گراۓ
میں غلامِ پنجتن نہ سمجھنا بےسہارا
میں ہوں غوث کا دیوانہ کوئی ہاتھ تو لگاۓ
یہی آرزو دلی ہے تیری بزم میں کسی دن
یہ تیرا عبید آۓ تجھے نعت بھی سناۓ
[ Link : https://faizanehuzoortajushshariyah.blogspot.com/2020/10/jab-takjiyun-main-aaqa-koie-gam-na-paas.html ]
Comments
Post a Comment