Tumne Shahe Jeelan Mujhe Baghdad Bulaya
تم نے شہِ جیلاں مجھے بغداد بلایا
یوں میرے مقدر کو شہا تم نے جگایا
دیکھوں تیرا دربار میری یہ تھی تمنا
مدت کا میرے دل کا یہ ارمان بھر آیا
ہاں ہاں تمہے معلوم ہے کیا چاہئیے مجھ کو
یا غوث کرم کر میں بڑی دور سے آیا
ٹکروں سے تیرے در کے شہا پلتی ہے دنیا
مالک ترے جد کو ترے ﷲ نے بنایا
ہو شکر ادا کیسے تمہارا شہ جیلاں
کہ مجھ پاپی کو دربار کا دیدار کرایا
ہر آرزو بر آئے *اویسِ رضوی* کی
یہ عرض لیے آقا کراچی سے میں آیا
نظروں میں صدا رکھنا عبیدِ رضوی کو
میراں ہو سر پہ ہمیشہ ترا سایہ
`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`
[Blog :: Mohammed Usman Gani Qureshi]
Comments
Post a Comment