Tazmeen :: Unki Mehek Ne Dil Ke Gunche Khika Diye Hain
تضمین کلامِ اعــلٰی حــضـرت ٬ عظیم البرکت ٬ مجدد دین و ملّت ٬ پروانۂ شمعِ رسالت ٬ میرے آقائے نعمت ٬ پیشوائے اہلِ سنّت ٬ عاشقِ ماہِ نبوت ٬ عالمِ شریعت ٬ رہبرِ طریقت ٬ والیٔ نعمت ٬ حامیٔ سنّت ٬ ماہیٔ بدعت ٫ قاطعِ نجدیت ٬ حسان الہند ٬ امام الکلام کلام الامام ٬ الشاہ امــام احـمـد رضــا خــان قــادری بــرکاتـی رضی اللّٰه تعالٰی عنہ
نورِ خدا نے کیا کیا جلوے دکھا دیے ہیں
سینے کیے ہیں روشن دل جگمگا دیے ہیں
لہرا کے زلفِ مشکیں نافے لٹا دیے ہیں
اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں
جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسا دیے ہیں
آنکھیں کسی نے مانگیں جلوا کسی نے مانگا
ذرا کسی نے چاہا صحرا کسی نے مانگا
بڑھ کر ہی اس سے پایا جتنا کسی نے مانگا
میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا
دریا بہا دیے ہیں دُر بے بہا دیے ہیں
گر یوں ہی رنگ اپنا محشر میں زرد ہوگا
دوزخ کے ڈر سے لرزاں ہر ایک فرد ہوگا
تیرے نبی کو کتنا امت کا درد ہوگا
اللّٰه کیا جہنّم اب بھی نہ سرد ہوگا
رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیے ہیں
اپنے کرم سے جو دو اب تو تمہاری جانب
جو جی میں آئے سو دو اب تو تمہاری جانب
پا لو ہمیں کہ کھو دو اب تو تمہاری جانب
آنے دو یا ڈبو دو اب تو تمھاری جانب
کشتی تمھیں پہ چھوڑی لنگر اٹھا دیے ہیں
لازم نہیں ہے کوئی ایسے ہی رنج میں ہو
جاں پر بنی ہو یا پھر ویسے ہی رنج میں ہو
ان کا غلام چاہے جیسے ہی رنج میں ہو
ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو
جب یاد آ گئے ہیں سب غم بھلا دیے ہیں
اہلِ نظر میں تیرا ذہنِ رسا مسلم
دنیائے علم و فن میں ہے تیری جا مسلم
نزدِ نصیر تیری طرزِ نوا مسلم
مُلکِ سخن کی شاہی تم کو رضــا مسلّم
جس سمت آگئے ہو سکے بٹھا دیے ہیں
طالب دعا : محمد رضا قادری
[Blog :: Mohammed Usman Gani Qureshi]
(Social Media :- WhatsApp, Instagram)
Comments
Post a Comment