Tazmeen :: Ne'mate Bant ta Jis Samt Wo Zeeshan Gaya
تضمین کلامِ اعــلٰی حــضـرت ٬ عظیم البرکت ٬ مجدد دین و ملّت ٬ پروانۂ شمعِ رسالت ٬ میرے آقائے نعمت ٬ پیشوائے اہلِ سنّت ٬ عاشقِ ماہِ نبوت ٬ عالمِ شریعت ٬ رہبرِ طریقت ٬ والیٔ نعمت ٬ حامیٔ سنّت ٬ ماہیٔ بدعت ٫ قاطعِ نجدیت ٬ حسان الہند ٬ امام الکلام کلام الامام ٬ الشاہ امــام احـمـد رضــا خــان قــادری بــرکاتـی رضی اللّٰه تعالٰی عنہ
یہ وہ سچ ہے کہ جسے ایک جہاں مان گیا
در پہ آیا جو گدا بن کے وہ سلطان گیا
اس کے اندازِ نوازش پہ میں قربان گیا
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا
تجھ سے جو پھیر کے منہہ جانب قربان گیا
سر خرو کے نہ دنیا سے وہ انسان گیا
کتنے گستاخ بنے کتنوں کا ایمان گیا
لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا
میرے مولیٰ مِرے آقا ترے قربان گیا
محوِ نظارہ سرِ گنبدِ خضریٰ ہی رہی
دور سے سجدہ گُزارِ درِ والا ہی رہی
روبرو پا کے بھی محروم تماشا ہی رہی
آہ وہ آنکھ کہ نا کامِ تمنّا ہی رہی
ہائے وہ دل جو تِرے در سے پُر ارمان گیا
تیری چاہت کا عمل ذلیت کا مشور رہا
تیری دھلیز کا پھیرا میرا دستور رہا
یہ الگ بات کہ تو آنکھ سے مستور رہا
دل ہے وہ دل جو تِری یاد سے معمور رہا
سر ہے وہ سر جو تِرے قدموں پہ قربان گیا
دوستی سے کوئی مطلب نہ مجھے بیر سے کام
ان کے صدقے میں کسی سے نہ پڑا خیر سے کام
اُن کا شیدا ہوں مجھے کیا حرم و دیر سے کام
اُنھیں جانا اُنھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
لِلّٰهِ الْحَمْد میں دنیا سے مسلمان گیا
احترام نبوی داخلِ عادت نہ سہی
شیرِ مادر میں اصیلوں کی نجابت نہ سہی
گھر میں آدابِ رسالت کی روایت نہ سہی
اور تم پر مِرے آقا کی عنایت نہ سہی
نجدیو کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا
بامِ مقصد پہ تمناؤں کے زینے پہنچے
لبِ ساحل پہ نصیر اُن کے سفینے پہنچے
جن کو خدمت میں بلایا تھا نبی نے پہنچے
جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینے پہنچے
تم نہیں چلتے رضــا سارا تو سامان گیا
طالب دعا : محمد رضا قادری
[Blog : Mohammed Usman Gani Qureshi]
(Social Media :- WhatsApp, Instagram)
Comments
Post a Comment