Huzoor Esa Koie Intezam Ho Jaye
حضور ایسا کوٸی انتظام ہو جاٸے
پھر مدینہ روانہ غلام ہو جائے
نصیب والوں میں میرا بھی نام ہو جائے
جو زندگی کی مدینے میں شام ہو جائے
تمہاری دید ﷺ کا اک پیاسا جام ہو جاٸے
قسم خدا کی ہم غلاموں کی عید ہو جاٸے
فضول گوئی سے بچ جاۓ یہ زباں مری
مرا کلام درود و سلام ہو جاۓ
علی کے واسطے سورج کو پھیرنے والے ﷺ
اشارہ کر دیں تو ہمارا بھی کام ہو جائے
حضور دیجئے اذنِ مدینہ اب جلدی
نہ جانے کب دنیا میں شام ہو جائے
جہاں پہ ملتی ہے مر کےحیاتِ جاوداں
وہیں پہ عمر میری بھی تمام ہو جائے
مدینے جا کے نہ او وہی پہ مر جاؤں
دعا قبول یہ رب الانام ہو جائے
میں شاد شاد مروں گا اگر دمِ آخر
نصیب جلوۂ خیرالانعام ﷺ ہو جاۓ
اور نہ شاعری کی ہوس ہے نہ یہ تمنا ہے
کہ کلام میرا بھی مقبول ِ عام ہو جائے
تمنا اتنی ہے صدقے میں اعلیٰ حضرت کے
مدح خوانی میں میرا بھی نام ہو جائے
کہیں حضور مجھے کاش روزِ محشر میں
کہ غلام آج بھی کوئی کلام ہو جائے
پڑھوں میں کاش پھر ایسا کلام محشر میں
کہ ساتھ میرے ہر اک خاص و عام ہو جائے
شہا ﷺ عبیدِ رضا دربدر پھرے کب تک
حضور ﷺ اس کا مدینہ مقام ہوجاۓ
عبید مر کے مدینے میں پا چکا ہے بقیع
خبر وطن میں کبھی تو یہ عام ہو جائے
`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`•`
[Blog :: Mohammed Usman Gani Qureshi]
(Social Media :- WhatsApp, Instagram)
Comments
Post a Comment