Zindagi Phir Muskurayi Noor Wala Aa Gaya
*از قلم ✍️ بلبلے باغِ مدینہ حفظ حدائقِ بخشش الحاج محمد اویس رضا قادری دامت برکاتہم العالیہ*
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
زندگی پھر مسکرایٔ نور والا آ گیا
ظلمتوں نے مات کھایٔ نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
آمنا بی بی کے گھر میں نہر کی برسات ہے
ساعتِ میلاد آیٔ نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
صدرا والے کی قیادت میں سلامی کے لیۓ
قدسیوں کں فوج آیٔ نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
گر گیۓ بت سر کے بل اور قصرِ کسرا کانپ اٹھا
شامتِ شیطان آیٔ نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
اب بتوں سے پاک کرنے والا مجھ کو آ گیا
نعت کعبے نے سنائی نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
پرچموں سے قمقموں سے گھر محلّے سج گیۓ
عاشقوں کی عید آیٔ نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
جھوم اٹھی ہے بظم مدحت آج تونے اے *عبید*
نعت یہ کیسی سنائی نور والا آ گیا
آمدِ سرکار ہے سارے جھوم کر بولو ۔ مرحبا مرحبا
[ Link : https://faizanehuzoortajushshariyah.blogspot.com/2020/10/zindagi-phir-muskurayi-noor-wala-aa-gaya.html ]
Comments
Post a Comment